تازہ ترینٹیکنالوجی

سورج کی تباہ کُن شعاعیں روکنے والی اوزون کی لہر کا سوراخ بھرنے لگا

سورج کی تباہ کُن شعاعیں روکنے والی اوزون کی لہرکا سوراخ بھرنے لگا۔

ماہرین نے کہا ہے کہ صدی کے آخر تک یہ سوراخ مکمل طورپرپربند ہوجائے گا۔ جس سے زمین کے درجہ حرارت میں ایک ڈگری تک کمی کا امکان ہے۔

اوزون ایک بے رنگ اور طاقت ور گیس ہے۔ یہ الٹرا وائلٹ روشنی سے تشکیل پانے والی آکسیجن ہے۔ جو سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں کو زمین پرپہنچنے سے روکتی ہے۔

یاد رہے کہ اس حفاظتی زون کو ماحولیاتی آلودگی سے کافی نقصان پہنچا، اس میں سوراخ ہوا۔ جس سے زمین پرگرمی کی شدت اور دیگرموسمی نقصانات سامنے آئے تاہم اب عالمی برادری کی کوششوں اور کاربن اخراج میں کمی کی پالیسیوں سے صورتحال بہترہورہی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ صدی کی 70کی دہائی کے وسط میں گیسس کے اخراج سے اوزون کی لہر کو 11سے 40 کلومیٹر تک متاثر کیا تھا جبکہ 80 کی دہائی میں دنیا کے 200 ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ وہ اوزون کے تحفظ کےلئے سائینس دانوں کے بتائے ہوئے خطرناک گیسوں کے اخراج پر قابو پانے میں مدد کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button