Uncategorized

اسٹاک بروکرز نے لائسنس منسوخ کرنے کی درخواستیں دے دیں

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آئے روز ہونے والی شدید مندی کے رجحان کے باعث بروکروں کی بڑی تعداد مایوسی کا شکار ہے جس سے دلبرداشتہ ہوکر اسٹاک بروکرز نے اپنے لائسنس منسوخ کرنے کیلئے رجوع کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق اسٹاک ایکسچینج کے موجود حالات سے مایوس ہونے والے 8اسٹاک بروکرز نے لائسنس منسوخ کرنے کی درخواستیں دے دیں۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں بلند شرح سود، سیاسی عدم استحکام اور غیر یقینی کی صورتحال نے اسٹاک بروکرز کو شدید مایوس کیا ہے۔

مرکزی بینک کے پالیسی ریٹ میں اضافہ کرنے سے اسٹاک ٹریڈنگ کاروبار میں کمی ہوتی ہے، شرح سود فی الحال 21فیصد کی بلند ترین سطح پر ہے، اسٹاک میں سرمایہ کاری کرنا مشکل عمل ہوگیا۔

سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ کے بجائے اپنی رقم کو بینکوں میں فکسڈ ڈپازٹ کے طور پر سرمایہ کاری کرنے لگے۔

جب شرح سود 6 فیصد پر تھی تو سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرتے تھے، شرح سود 6فیصد سے 21فیصد تک بڑھنے سے مارکیٹ میں کاروبار منفی ہوگیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button