پاکستانتازہ ترین

مشیر احتساب شہزاد اکبر نے استعفی دے دیا

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا.ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور بھی کرلیا ہے. شہزاد اکبر نے آج وزیر اعظم کو اپنا استعفیٰ بجھوایا تھا، بیرسٹر شہزاد اکبر کو کور کمیٹی کا رکن بنایا جائے گا .

اس سے قبل سامنے آنے والی خبروں کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ملک میں جاری احتساب کےعمل پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مشیر احتساب شہزاد اکبر کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا. خبریں سامنے آئیں تھیں کہ وزیراعظم شہزاد اکبر کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے حالیہ اجلاس میں ملک میں جاری احتساب کے عمل پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ واضح کیس بھی عدم پیروی کے باعث التوا کا شکار ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شہزا د اکبر کا کہنا تھا کہ میں نے بطور مشیر اپنا استعفیٰ آج وزیراعظم کو بھجوا دیا ہے۔ مجھے پوری امید ہے کہ پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق احتساب کا عمل وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں جاری رہے گا۔ میں پارٹی سے وابستہ رہوں گا اور قانونی برادری کے ممبر کی حیثیت سے اپنا حصہ ڈالتا رہوں گا۔

کابینہ کے بعض سینئر اراکین پہلے ہی شہزاد اکبر کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے تاہم اب وزیراعظم عمران خان نے بھی ان کی کارکردگی پر عدم اطمیان کا اظہار کر دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے شہزاد اکبر کے متبادل کی تلاش شروع کرتے ہوئے کئی افراد کی انٹرویو بھی کر لئے ہیں۔ ان افراد نے احتساب کا عمل آگے بڑھانے کے لئے وزیراعظم کو بریفنگ بھی دی ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا پی ٹی آئی حکومت نے اب تک کوئی وعدہ پورا نہیں کیا نہ اس وقت کوئی ادارہ بہتر کام کررہا ہے۔ وزیرعظم عمران خان کو اپنے علاوہ کسی پر اعتماد نہیں، یہ ان کی ناکامی کی علامت ہے، وہ اپنی ناکامیوں کا ملبہ دوسروں پر ڈالنا چاہتے ہیں۔

مسلم لیگ کے رہنما زبیر عمر کا کہنا تھا کہ مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کرپشن کی اربوں ڈالر کی نشاندہی کا دعویٰ کیا تھا، مگر اس میں اب تک ایک روپیہ ریکور نہیں کیا جا سکا۔ اپوزیشن کیخلاف جھوٹے کیس بنائے گئے، کوئی بھی ہوتا تو اس نے ناکام ہی ہونا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button