تازہ تریندنیا

نیٹو اگر تصادم چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں ، روسی صدر

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ ہم دفاعی تنظیم (نیٹو) کے ساتھ تصادم کے خواہاں نہیں ہیں لیکن اگر وہ یہ چاہتے ہیں تو ہم اس کیلئے بھی تیار ہیں۔

گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے روسی صدر نے اس بات کی تصدیق کی کہ ماسکو نے یوکرینی بحران پر بات چیت کو مسترد نہیں کیا۔ بحران کے لیے افریقی اقدام "ایک بنیاد ہو سکتا ہے جس پر امن قائم کیا جاسکتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پوتن نے اسی تناظر میں کہا کہ روس جنگ بندی کے حوالے سے افریقی امن اقدام کے نکتے کو پورا نہیں کرسکتا کیونکہ یوکرین بڑے پیمانے پر حملے کر رہا ہے۔

ولادی میر پوتن نے مزید کہا کہ اس وقت یوکرین کے محاذ پر کوئی "غیرمعمولی تبدیلیاں” نہیں ہوئی ہیں۔ 4 جون سے یوکرین اپنے 415 ٹینک اور 1300 بکتر بند گاڑیاں کھو چکا ہے۔

صدر پوتن نے روس اور افریقی ممالک کے درمیان تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم افریقی براعظم کے بہت سے ممالک کے لیے فوجی سازو سامان کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی ممالک مغربی دباؤ کے خوف کے بغیر روسی ہتھیار خریدتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button