تازہ ترینسیاسیات

عمران کے اپنے بیانات میں تضاد ، پڑھیں اس رپورٹ میں

15/ 8 /2022 کو چئیر مین تحریک انصاف عمران خان نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوۓ کہا کہ ” اپوزیشن لیڈر کا کیا کام ہے کہ وہ آرمی چیف سے ملے ، ہمارے یہاں ایک عجیب روایت پائی جاتی ہے کہ اپوزیشن بھی آرمی چیف سے مل رہی ہے ، کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ برطانیہ کا آرمی چیف اپوزیشن سے مل رہا ہے ”

لیکن دوسری طرف

( 1) 3 مارچ 2023 کو سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے صحافیوں سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ ایسے لگتا ہے آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں، اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں، اب کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں؟

(2) 2 اپریل 2023کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ میرا کوئی رابطہ نہیں ہے تاہم اگر انتخابات کے حوالے سے بات ہو تو وہ کسی سے بھی کرنے کو تیار ہیں۔

(3) 26 مئی 2023 کو عمران خان نے ویڈیو ٹرانسمشن کے دوران کہا ہے کہ اپیل کرتا ہوں کہ فوری طور پر بات چیت کرنی چاہیے۔

( 4) 2 اپریل 2023 کو ایک اور انٹرویو میں چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ حکومت سے مذاکرات میں نہیں میری ٹیم کرے گی۔ وہ حکمرانوں کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں ہیں۔

اپنی بات کا مزید جائزہ لیتے ہوۓ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ عبارت نمبر 3 میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چئیر مین تحریک انصاف بات چیت کرنے کے لیے ہر کسی کے بیٹھنے کے لیے تیار ہیں لیکن اگر عبارت نمبر 4 پر نظر ڈالیں تو ہمیں واضح نظر آتا ہے کہ اب عمران خان خود ان لوگوں کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں جن کے ساتھ ماضی میں وہ بیٹھنے کو نا پسند کرتے تھے

واضح رہے کہ عمران خان کی حثیت ان بیانات کے دوران اپوزیشن لیڈر کی ہے ۔

اب یہاں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ چئیر مین تحریک انصاف عمران خان کے اپنے ہی بیانات میں کتنا تضاد پایا جاتا ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button