سیاسیات

آج کل (ن) لیگ کا بیانیہ ”ووٹ کو عزت دو“ کا نہیں ہے، محمد زبیر

سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ آج کل مسلم لیگ (ن) کا بیانیہ ووٹ کو عزت دو کا نہیں ہے، پی ڈی ایم حکومت سے چند دن پہلے یہ بیانیہ سائڈ لائن ہوا تھا۔

محمد زبیر نے کہا کہ (ن) لیگ پہلے سخت پھر مفاہمت اور اب اکنامک بیانیہ لے کر چل رہی ہے، اکنامک کے بیانیے میں حالیہ 16 ماہ کی حکومت رکاوٹ ڈال رہی ہے، نواز شریف پی ڈی ایم حکومت کو بعد میں تحلیل کرنا چاہ رہے تھے، حکومت کے 5 ہفتے بعد پی ڈی ایم الیکشن میں جانے والی تھی، اس وقت کے وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر بھی تیار ہوگئی تھی۔

(ن) لیگی رہنما محمد زبیر نے کہا کہ ڈیفالٹ کا خطرہ نہیں تھا اس لیے حکومت تحلیل کرنے کی تیاری تھی، تحریک عدم اعتماد کے وقت معاشی صورتحال الارمنگ نہیں تھی، روس اور یوکرین جنگ شروع ہوگئی تھی پی ٹی آئی نے اس وقت غلطیاں کیں، پی ٹی آئی نے نازک موقع پر پیٹرول اور بجلی کی قیمتیں کیں، بڑا چیلنج آئی ایم ایف کو واپس لانا تھا جو مفتاح اسماعیل نے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کی مرضی ہوتی ہے کہ کون وزیر خزانہ بنے گا، تحریک عدم اعتماد کے وقت اسحاق ڈار نہیں تھے اس لیے وزیر خزانہ نہیں بنے، اگر اسحاق ڈار موجود ہوں تو یہ سوال ہی نہیں ہوتا کہ کس کو وزیر خزانہ بنانا ہے، مئی تک زرمبادلہ ذخائر بہتر تھے بعد میں صورتحال خطرناک ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ الیکشن میں 2 ماہ پہلے ہی (ن) لیگ نے منشور جاری کر دیا تھا، میں اس وقت منشور کمیٹی میں ہوتا تو جاری ہونے تک نیند نہ آتی، لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ منشور کیا ہے اس پر بحث کرنا چاہتے ہیں، جمہوری پارلیمنٹ میں مضبوط اپوزیشن کی سخت ضرورت ہوتی ہے، اس وقت سب ساتھ بیٹھنے کی بات کرتے ہیں لیکن اپوزیشن ضروری ہے۔

سابق گورنر سندھ نے کہا کہ یہ کہتے ہیں چارٹر آف اکنامی پر سب 10، 15 سال کیلیے ایک ساتھ بیٹھے، مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈار تو ایک ساتھ بیٹھ نہیں سکتے پورا ملک کیسے بیٹھے گا، (ن) لیگ کا مطلب نواز شریف ہیں ان ہی کا ووٹ ہے۔

محمد زبیر نے کہا کہ آزاد امیدوار بانی پی ٹی آئی کے نام پر ووٹ لے گا تو اس پر ذمہ داری بھی ہوگی، بانی پی ٹی آئی کے نام پر ووٹ لے کر آزاد امیدوار کہیں اور جائیں تو غلط ہوگا، پی ٹی آئی ووٹ سے آنے والے آزاد رکن کی ذمہ داری ہوگی پارٹی ہدایت پر چلے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button