تازہ تریندنیا

حریت رہنما یاسین ملک کی پاکستانی لڑکی سے شادی کیسے ہوئی؟

گزشتہ کئی سال سے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کی پاکستان کے شہر چکوال کی ایک لڑکی سے شادی ہوئی مگر کہا جاتا ہے کہ مشعال کی یاسین ملک سے شادی کسی بالی ووڈ اسکرین پلے سے کم نہیں تھی۔

سال 2005ء میں یاسین ملک کو آزادی کشمیر کے سلسلے میں پاکستان آنا تھا، یہاں ایک تقریب میں یاسین ملک نے اپنی تقریر کے دوران فیض احمد فیضؔ کی نظم بڑے ترنم سے پڑھی، مشعال ان کے پاس پہنچیں اور ان کی تقریر کی تعریف کی، دونوں نے ہاتھ ملائے اور یاسین ملک سے مشعال نے آٹو گراف لیا۔

یاسین ملک نے واپسی کا رخت سفر باندھنے سے ایک دن قبل مشعال کی والدہ سے موبائل فون پر بات کی اور سپورٹ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا، مشعال کی والدہ نے اسے اپنے لیے اعزاز سمجھا لیکن اس گفتگو کے دوران یاسین ملک نے اپنے ارادے کا اشارہ دے دیا، جس کے بعد والدہ نے فون مشعال کو پکڑوا دیا۔

بتایا جاتا ہے کہ یاسین نے فون پر انگریزی زبان میں اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا تو مشعال نے پوچھا کہ ’کیا آپ کو پاکستان پسند ہے؟ تو یاسین نے کہا، ہاں۔‘ پھر یاسین ملک نے ان سے اظہار محبت کردیا۔

مشعال بری طرح گھبراگئیں اور ’ہاں‘ کہہ کر فون بند کر دیا۔

مشعال کی والدہ کو خوف تھا کہ یاسین ملک کےبار بار جیل جانے سے ان کی ازدواجی زندگی مشکلات کا شکار ہوگی، تاہم دونوں نے ہمیشہ ساتھ نبھانے کا وعدہ کرلیا اور 22 فروری 2009ء کو مشعال کا یاسین ملک سے نکاح ہوگیا۔

رسمِ نکاح میں بھارت کی جانب سے ویزا جاری نہ کیے جانے کے باعث یاسین ملک کے والدین اکلوتے بیٹے کی شادی میں شریک نہ ہو سکے، تاہم بعد میں رخصتی میں وہ شامل ہو گئے۔

رسمِ نکاح سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشعل ملک نے کہا کہ یاسین ملک اعلیٰ مقصد کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور مجھے اللّٰہ پر بھروسہ ہے کہ مسئلہ کشمیر جلد حل ہوگا۔

دنیا میں شاید ہی یاسین ملک اور ان کی بیوی مشعال حسین جیسا ہو، جو 13سالہ ازدواجی زندگی میں محض دو ماہ ہی اکٹھے رہے ہوں۔

یاسین ملک اور مشعال حسین ملک فروری 2009ء میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے اور پاکستان میں شادی کی رسومات مکمل ہونے کے بعد دونوں سری نگر گئے، جہاں اُنہوں نے کچھ عرصہ اکٹھے گزارا۔

2012ء میں ان کے ہاں بیٹی پیدا ہوئی، جس کا نام رضیہ سلطانہ رکھا گیا۔

رضیہ بہت چھوٹی تھی جب اس نے اپنے والد کے ساتھ کچھ وقت گزارا، اس کے بعد اس بچی نے اپنے والد صاحب کو نہیں دیکھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button