تازہ ترینسیاسیات

کرائسز سے نکلنے کیلئے چیف جسٹس اور آرمی چیف کو قدم اٹھانا ہو گا: شاہد خاقان عباسی

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ نے منتخب وزیر اعظم کو تاحیات نااہل کر دیا، 2018 کے چوری الیکشن نے سیاست میں سب کچھ بدل دیا۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اتنا ابجیکٹو اور کلیئر بل پہلے نہیں آیا، سپریم کورٹ سوموٹو اختیار استعمال کرتا رہا ہے، سپریم کورٹ کے اختیار پر کچھ تو لمٹ لگانی ہے، پورے پاکستان کو دکھانا ہو گا ماضی میں کیا ہوتا رہا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیشہ کہا ٹروتھ کمیشن بنانا ہوگا، حقائق بڑے تلخ ہیں ماضی کے کردار کو دیکھنے کی ضرورت ہے، ملک کی سیاسی، ملٹری، جوڈیشل لیڈر شپ کی ذمہ داری ہے کرائسز سے نکلنے کا راستہ تلاش کریں، یہ سب کی ذمہ داری ہے مل کر بیٹھیں اور راستہ تلاش کریں، نیک کام کیلئے دعوت دینے کی بات ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا چیف جسٹس، آرمی چیف کو یہ قدم اٹھانا ہوگا، چیف جسٹس سب سے بہتر آدمی ہیں ان کی بات شاید سب سن لیں گے، ڈیبیٹ عوام کے سامنے ہونی چاہیے، اصل میں یہ رول صدر مملکت کا ہے، صدر اچھے آدمی ہیں لیکن اپنے آپ کو غیرجانبدار ثابت نہیں کر سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمرعطا بندیال اگر نہیں کر سکتے تو اپنےعہدے سے استعفیٰ دے دیں، کسی نہ کسی کو تو ان کو بٹھانا ہے، سیاست نہیں ملکی مفاد کو ترجیح دینا ہوگی، ہر چیز کا حل الیکشن سے ہوتا ہے، آج شاید الیکشن بھی حل نہ دے سکیں، آج ضرورت اس بات کی ہے کہ سب ٹیبل پر بیٹھیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button