تازہ ترین

میرے پاس ترپ کا پتا ہے، اپوزیشن کےلیے بڑے سرپرائز موجود ہیں

وزیراعظم  نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کی پیش گوئی کردی ہے۔

یوم پاکستان پریڈ کے اختتام پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے موجودہ سیاسی صورت حال پر کھل کر بات کی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میرے پاس ترپ کا پتا ہے، اپوزیشن کےلیے بڑے سرپرائز موجود ہیں، ہمارے سرپرائزووٹنگ کے دن یا ایک رات پہلے سامنے آئیں گے، اپوزیشن کو علم نہیں انکے کتنے لوگ باقی رہ جائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ نیوٹرل کی بات کی، اور لوگ سمجھے کہ میں نے فوج سے متعلق کہا ہے۔ کچھ لوگوں نے فوج کو بدنام کرنے کیلئے میرے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا۔ استعفیٰ کے سوال پر عمران خان نے دوٹوک کہا کہ چوروں کے دباؤ میں آ کر استعفیٰ کیوں دوں گا؟

وزیراعظم نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کیساتھ کوئی دوریاں نہیں۔ اپنی سیاست کیلئےفوج کوبدنام نہیں کرنا چاہیے فوج نہ ہوتی تو ملک کے آج تین ٹکڑے ہوچکے ہوتے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مشرف کا دیا ہوا این آر او آج تک بھگت رہے ہیں، مشرف کامارشل لاء سے بڑا جرم این آر او دینا تھا۔ شہبازشریف قوم کےمجرم ہیں، جب تک زندہ ہوں،چوروں کےساتھ نہیں بیٹھوں گا۔

انہوں نے کہا کہ آرڈیننس جاری کرنے کے بجائے سپریم کورٹ سے رجوع کافیصلہ کیا، سپریم کورٹ کے سامنے سوال اب قانون سے بھی آگےنکل چکا ہے، عدالت جائزہ لے کہ کیا پیسہ خرچ کرکے حکومت گرانا جہموریت ہے؟وزیراعطم کا کہنا تھا کہ 15 ارب روپے کا ارب روپے کا بندوبست کرکے سب کو خریدنا بہت آسان ہے۔

 وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صدام حسین کو ہٹانے کیلئے امریکا نے عراق پر  حملہ کیا تھا، امریکا کو عراق کی طرح پاکستان پر بمباری نہیں کرنا پڑے گی کیونکہ جب پیسے کے زور پر حکومت بدل جائے تو بمباری کی کیا ضرورت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ 2018 سینیٹ الیکشن میں اپنے20لوگوں کوپارٹی سےنکالا، یوسف گیلانی کے الیکشن میں پیسہ چلا مگر کوئی ایکشن نہیں ہوا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی نہیں مانے گا کہ بغیر پیسہ لئے کوئی زرداری کے پاس جاسکتا ہے، لوگ جتنا مرضی کہہ لیں،کہ پارٹی سے ناراض ہوکر اپوزیشن کیساتھ گئے۔ لوگ کہتےہیں عمران خان جتنا بھی بُراہولیکن اپوزیشن سے اچھا ہے۔

وزیراعظم کا جنرل فیض حمید اور عثمان بزدار سے متعلق سوال پر قہقہ کہا اپوزیشن کے اندر شدید اختلافات موجود ہیں۔ اپوزیشن میں صرف فضل الرحمٰن فوری الیکشن چاہتے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان اِس وقت بارہویں کھلاڑی ہیں، کچھ عرصہ بعد فضل الرحمان بارہویں کھلاڑی بھی نہیں رہیں گے،ایک سوال کے جواب پر ان کا کہنا تھا کہ خفیہ ویڈیوز مریم نواز کاکام ہے ہمارا نہیں، 27 مارچ کو تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کامیاب ہوئی توگھر نہیں بیٹھوں گا، اتحادی ہمیں چھوڑ کر کہیں نہیں جا رہے کیونکہ اتحادیوں کوپتہ ہے ووٹ انہوں نے بھی عوام سے ہی لینا ہے اسلیے اتحادی بھی آخری وقت تک عوام کی رائے دیکھیں گے۔

وزیراعظم  کا یہ بھی کہنا تھا کہ چند روز قبل چوہدری نثار علی خان سے ملاقات ہوئی۔ چوہدری نثار سے 50 سال پرانی دوستی ہے تاہم اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ انہوں  نے خود کرنا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button