تازہ ترینٹیکنالوجیدلچسپ و حیرت انگیز

ہماری موت کب ہوگی؟ یہ کیلکولیٹراستعمال کرِیں، جواب پائیں

حضرت انسان کا سب سے بڑا سوال موت سے متعلق ہے۔ پوری زندگی ہم انسان اسی موضوع کے بارے میں سوچتے ہوئے گزارتے ہیں یہاں تک کہ خود موت کی آغوش میں جا سوتے ہیں۔ ایسے میں سائنسدان جن کا کام ہی اسرار زندگی پر سے پردہ اٹھانا ہوتا ہے، موت کے حوالے سے توجیہات پیش کرتے رہتے ہیں۔ اب انہوں نے ایک ایسا ماڈل پیش کیا ہے جس سے معلوم کیا جا سکتا ہے کہ ہم ممکنہ طور پر کب مریں گے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ انسانوں کی متوقع عمر کے بارے میں یہ قانون کسی ایسی سائنس سے نہیں آیا جو لافانی یا کم از کم زندگی کو طول دینے کی کوشش کرتا تھا بلکہ یہ علم کے ایک اور شعبے سے ہے جو طویل عمر کے موضوع میں بھی دلچسپی رکھتا ہے۔ اسے ’ایکچوریل سائنس‘ کہتے ہیں۔

یہ علم کی وہ شاخ ہے جو بنیادی طور پر انشورنس اور مالیاتی صنعتوں میں ممکنہ خطرے یا نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے شماریاتی اور ریاضیاتی ماڈلز بناتی ہے۔ اسے 1852 میں ہی تھیوری کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔

یہ ریاضی اور حساب پر مبنی ایک ایسا ماڈل تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ہماری عمر کے بڑھنے کے ساتھ موت کا خطرہ تیزی سے بڑھتا ہے اور اب اسے ’گومپرٹز لا آف مورٹیلیٹی‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے جسم کے خلیے بڑھنا کم ہو جاتے ہیں اور ان پر جسم کی ضرورت پوری کرنے کا بوجھ پڑتا ہے جس سے یہ خراب ہو جاتے ہیں اور ہمارا جسم مزید ہمارا ساتھ نہیں دے سکتا۔

یہ قانون بنیادی طور پر اس امکان کے حساب کتاب کا نام ہے جس میں ہم ممکنہ طور پر مر جائیں گے۔ مثال کے طور پر اگر آپ 25 سال کے ہیں تو اگلے سال آپ کے مرنے کا امکان بہت کم ہے: 0.03 فیصد یعنی تقریباً 3000 میں سے ایک فیصد۔

33 برس کی عمر میں یہ امکان تقریباً 1500 میں سے ایک فیصد اور 42 برس کی عمر میں یہ امکان 750 میں سے ایک فیصد ہو جائے گا۔

اور جب تک آپ 100 سال کی عمر کو پہنچیں گے تو آپ کا 101 کی عمر تک جینے کا امکان 50 فیصد تک رہ گیا ہو گا۔

جب سے اس ماڈل کے موجد سائنسدان گومپرٹز نے اپنا یہ قانون تجویز کیا، اموات کے اعداد و شمار نے اس کی تصدیق کی ہے۔ ان کا یہ تجویز کردہ ماڈل بہت سارے ممالک، وقت کے ادوار اور یہاں تک کہ جانوروں کی مختلف انواع پر بھی تقریباً بالکل درست ثابت ہوتا ہے جبکہ اصل اوسط متوقع عمر میں تبدیلی آتی ہے تو یہ ہی اصول اس وقت بھی لاگو ہوتا ہے۔
یوں ہم اس کے ذریعے بتا سکتے ہیں کہ ہم ممکنہ طور پر کب مریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button