تازہ تریندنیا

ہمیں یقین ہے کہ ہم اکیلے ہیں، کوئی بھی ہماری آواز نہیں سُن رہا

سرحدوں سے آزاد ڈکٹروں کی تنظیم MSF نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی لپیٹ میں آئے علاقے’ غزّہ ‘ کے شفاء ہسپتال میں آج صبح سے نہ بجلی ہے نہ پانی اور نہ ہی خوراک۔ ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں انکیوبیٹروں میں رکھے گئے نومولودوں میں سے 2 نومولود بجلی نہ ہونے کی وجہ سے وفات پا گئے ہیں۔

ایم ایس ایف نے سوشل میڈیا ایکس سے جاری کردہ بیان کے ساتھ،  شفاء ہسپتال میں متعین ایم ایس ایف کے رکن، جّراح محمد عبید کی آڈیو ریکارڈنگ کو بھی شیئر کیا گیا ہے۔

آڈیو ریکارڈنگ میں ڈاکٹر عبید نے کہا ہے کہ "ہسپتال سے نکلنے والے انسانوں میں سے جنوب کی طرف جانے کے خواہش مندوں پر حملہ کیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج ہسپتال کے اطراف کی ہر چیز کو نشانہ بنا رہی ہے اور ہسپتال کو بھی متعدد دفعہ ہدف بنا چُکی ہے”۔

ڈاکٹر عبید نے کہا ہے کہ "اب ہمیں یقین ہو گیا ہے کہ ہم اکیلے ہیں۔ کوئی بھی ہماری آواز نہیں سُن رہا۔ ہم چاہتے ہیں کسی طرف سے ہمیں مریضوں کی محفوظ منتقلی کی یقین دہانی ملے کیونکہ اس وقت ہسپتال میں داخل اور طبّی امداد کے محتاج مریضوں کی تعداد تقریباً 600 ہے۔ انکیوبیٹروں میں رکھے نومولودوں کی تعداد 37 سے 40 کے درمیان ہے، انتہائی نگہداشت کے مریضوں کی تعداد 17 اور آپریشنوں کے بعد طبّی دیکھ بھال کے محتاج مریضوں کی تعداد تقریباً 600 ہے”۔

دوسری طرف سرحدوں سے آزاد ڈاکٹروں کی تنظیم ایم ایس ایف کے سوشل میڈیا پیج ایکس سے غزّہ کے ہسپتالوں پر اسرائیلی حملوں کے خلاف ردعمل کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔

احتجاجی بیان میں کہا گیا ہے کہ” حالیہ 24 گھنٹوں میں غزّہ کے ہسپتالوں پر بے رحمانہ بمباری کی گئی ہے۔ شفاء ہسپتال پر متعدد دفعہ حملہ کیا گیا ہے۔ ہماری طبّی ٹیمیں اور مریض ابھی تک ہسپتال میں ہیں”۔

بیان میں غزّہ میں فوری فائر بندی کروانے اور حملے بند کروانے  کی بھی اپیل کی گئی ہے۔

ایم ایس ایف کی ایک اور پوسٹ میں ” ہمیں یہاں ہلاک کیا جا رہا ہے۔ خدارا کچھ کریں” کے الفاظ استعمال کئے گئے اور امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، عرب لیگ کے رکن ممالک، اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک اور یورپی یونین  سے فوری فائر بندی کروانے کی اپیل کی گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button