تازہ تریندیسی ٹوٹکے

کدو قدرت کا انمول تحفہ


نجم الدین مزاری

کدو کے بیج مجموعی صحت کے لیے انتہائی مفید قرار دیے جاتے ہیں جبکہ اِن کی تاثیر گرم ہونے کے سبب اِن کا موسم سرما میں استعمال کرنا مفید ہوتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق کدو کے بیج غذائیت سے بھر پور ہوتے ہیں جن کا بطور اسنیکس استعمال کرنا مجموعی صحت پر انتہائی مثبت اثرات مرتب کرتا ہے، کدو کے بیج خواتین کی صحت کے لیے انتہائی ضروری اور مفید قرار دیئے جاتے ہیں، کدو کے بیجوں میں میگنیشیم، کوپر، پروٹین اور زِنک بھر پور مقدار میں پایا جاتا ہے۔

اس میں مزید فیٹی ایسڈ کی مقدار بھی پائی جاتی ہے جس کے سبب خون کی ترسیل رواں رکھنے والی شریانوں کی صحت بہتر اور کولیسٹرول لیول کم ہوتا ہے۔

کدو کا نباتاتی نام Cucurbita Pepo ہے۔ اس کی بہت سی قسمیں ہیں۔ لمبوترا کدو، گول کدو، حلوہ کدو، پیلا کدو، کڑوا کدو۔ لمبوترے کدو کو گھیا یا لوکی بھی کہتے ہیں۔ان سب کے فوائد کم و بیش یکساں ہیں۔

کدو کو عربی زبان میں قرح، فارسی میں کدوئے دراز، انگریزی میں Pumpkin کہتے ہیں۔ کدوکا شمار ایسی سبزیوں میں ہوتا ہے جسے ہم انسانوں کیلئے قدرت کا انمول تحفہ کہہ سکتے ہیں۔

کدو میں انسانی گوشت بنانے والے روغنی اور معدنی نمکیات وافر مقدار میں موجود ہیں یہی وجہ ہے کہ یہ ایک بے حد طاقتور سبزی ہے۔
اس سے نہ صرف غذائی ضروریات پوری ہوتی ہیں بلکہ اس سے کئی بیماریوں سے نجات میں بھی مدد ملتی ہے۔

قرآن پاک میں اسے یقطین کے نام سے پکارا گیا ہے۔ کدو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پسندیدہ اور مرغوب غذا تھی۔ کدو کا ذکر متعدد احادیث میں آیا ہے۔طب نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اس کا گوشت کے ساتھ استعمال زیادہ مفید بتایا گیا ہے۔

کدو میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
کدو ایک قدرتی اینٹی آکسیڈنٹ ہے۔ جس میں گُڈ فیٹ، فائبر، میگنیشیم اور ’مونو سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈ، سیروٹونین، ٹرائپٹوفن، امینو ایسڈ اور کوربیٹاسین پائے جاتے ہیں۔ کدو کے 100گرام بیجوں میں 446 کیلوریز، 19 گرام فیٹ، 3.7 گرام سیچوریٹڈ فیٹ، 18 ملی گرام سوڈیم، 919 ملی گرام پو ٹاشیم، 18 گرام ڈائٹری فائبر، 19 گرام پروٹین، 5 فیصد کیلشیم، 18 فیصد آئرن اور 65 فیصد میگنیشیم پایا جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ غذائیت سے بھرپور یہ بیج انسانی مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں اور سردیوں کے دوران اِن کے استعمال سے ٹھنڈ لگنے سمیت انسان متعدد موسمی بیماریوں سے بھی محفوظ رہتا ہے۔

کدو کے بیجوں کے استعمال سے صحت پر آنے والے دیگر فوائد مندرجہ ذیل ہیں:

غذائی ماہرین کے مطابق کدو کے بیجوں میں’سیروٹونین‘ جز پایا جاتا ہے جو کہ پر سکون نیند کا باعث بنتا ہے، ماہرین کی جانب سےسیروٹونین کو قدرتی نیند کی دوا قرار دیا جاتا ہے۔

کدو کے بیجوں میں ’ ٹرائپٹوفن ‘ کی بھی بھر پور مقدار پائی جاتی ہے جس سے امینو ایسڈ مل کر سیروٹونین کی افزائش بڑھاتا ہے۔

بے خوابی کی شکایت رکھنے والے بغیر کسی نقصان کے کدو کے بیجوں کا استعمال کر سکتے ہیں۔

کدو کے بیجوں کو غذائیت کا پاور ہاؤس بھی کہا جاتا ہے، ان میں ’کوکوربیٹاسین‘ اور امینو ایسڈ پائے جانے کے سبب بالوں کی افزائش بہتر طریقے سے ہو پاتی ہے، کدو کے بیجوں میں موجود وٹامن سی بھی بالوں کی افزائش میں کردار ادا کرتا ہے۔

اسی لیے ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ موسم سرما کے آغاز سے ہی کدو کے بیجوں کا استعمال شروع کر دینا چاہیے جس کے نتیجے میں خشک موسم کے سبب گرتے بالوں کو روکا جا سکتا ہے۔

اکثر اوقات سردیوں میں ہر انسان کا وزن 3 سے چار کلو بڑھ جاتا ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق کدو کے بیجوں کے استعمال سے انسانی صحت کے لیے ضروری اجزا کی کمی واقع نہیں ہوتی ہے، ان کے استعمال سے انسان خود کو تادیر سیر محسوس کرتا ہے اور بھوک کا احساس بھی نہیں ہوتا۔

کدو کے بیجوں کے استعمال کے نتیجے میں وزن قدرتی طور پر کم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اسے استعمال کرنے کے حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button