پاکستانتازہ ترین

پاکستان میں لاکھوں افراد شناختی کارڈ سے محروم

شناختی کارڈ کے بغیر کسی فرد کو بطور شہری کوئی بھی حق حاصل نہیں ہوتا۔ پاکستان میں لاکھوں خواتین، ٹرانسجینڈر اور تارکین وطن کارکن اور خانہ بدوش قومی شناختی دستاویز سے محروم ہیں ۔

نادارا حکام کاکہنا ہے کہ  ادارہ  ایسے لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے جنہیں والد کا شناختی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے اپنا شناختی کارڈ حاصل کرنے میں مشکل پیش آرہی تھی۔

حکومت کی واضح پالیسی ہے کہ جن لوگوں کو ڈیٹا بیس میں رجسٹرڈ ہونا ہے انہیں خارج نہیں کیا جائے گا۔

اپنے قیام (2000ء) کے بعد سے نادرا قومی بائیومیٹرک ڈیٹا بیس کا انتظام سنبھالتی ہے۔  نادرا اب تک 212 ملین کی آبادی والے ملک میں 96 فیصد بالغ افراد کو 120 ملین شناختی کارڈ جاری کر چکی ہے۔ ہر کارڈ میں 13 ہندسوں کی منفرد آئی ڈی، کارڈ ہولڈرکی تصویر، اس کے دستخط اور مائیکرو چپ شامل ہوتی ہے جس میں اس کی آنکھوں کے رنگ اور فنگر پرنٹس جیسی معلومات محفوظ ہوتی ہیں۔ اس کے باوجود پاکستان میں خواتین، ٹرانسجینڈر افراد، تارکین وطن کارکنوں اور خانہ بدوش برادریوں سمیت لاکھوں افراد اب بھی سی این آئی سی سے محروم ہیں۔

ورلڈ بینک کے مطابق دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد افراد کے پاس اپنی شناخت ثابت کرنے کا کوئی راستہ موجود نہیں ہے۔ گزشتہ سال ایچ آر سی پی کی جانب سے کراچی میں تارکین وطن کارکنوں کے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ خواتین کے پاس سی این آئی سی نہ ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے اگر ان کا شوہر مر جاتا ہے یا  انہیں خاندان والے چھوڑ دیتےہیں تو انہیں بدحالی کا خطرہ لاحق ہو جاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button