تازہ تریندنیا

اسرائیلی امداد کو جانے والے جہاز کو امریکی مظاہرین نے روک لیا

غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹاکوما ریلی میں مظاہرین میں سے ایک وسیم ہیگ نامی شخص نے کہا کہ ہم اب جنگ بندی چاہتے ہیں اور اب عوام کا قتل ہونا بند ہو جائے، ہم امریکی خارجہ پالیسی اور اسرائیل کو امریکی فنڈنگ ​​کے بارے میں ایک حقیقی جانچ اور کارروائی چاہتے ہیں۔

عرب ریسورس اینڈ آرگنائزنگ سینٹر (اے آر او سی) کی جانب ریلی کا انعقاد کیا گیا تھا۔ وسیم ہیگ نے کہا کہ ایک خُفیہ ذریعہ نے اے آر او سی کو اطلاع دی کہ جہاز کو ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کے ساتھ اسرائیل بھیجا جائے گا، کیونکہ یہ غزہ میں اپنی فوجی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔

اس الزام کی تصدیق نہیں کر سکا لیکن بھیجے گئے ایک ای میل میں پینٹاگون کے ترجمان جیف جورگنسن نے کہا کہ یہ جہاز درحقیقت امریکی فوجی کارگوکے استعمال کیا گیا تھا لیکن انہوں نے مزید معلومات دینے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لکھا کہ آپریشنل سیکورٹی کی وجہ سے امریکی محکمہ دفاع مزید نقل و حرکت کی تفصیلات یا ان جہازوں پر سوار کارگو کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کرتا ہے۔

ٹاکوما کی بندرگاہ پر مظاہرین نے مارچ کیا، فلسطین کی حمایت میں نعرے بازی بھی کی، انہوں نے فلسطینی پرچم لہرایا اور ”فلسطین کو آزاد کرو“ کے ساتھ ہی اسرائیل مخالف نعرے بھی لگائے۔ مظاہرین نے بندرگاہ کے اطراف میں ٹریفک کو روکنے کے لیے سائیکلوں اور کاروں کا استعمال کیا۔

گزشتہ جمعہ کو جب کیپ اورلینڈو جہاز کو اوکلینڈ، کیلیفورنیا میں اس کی روانگی کو معطل کیا تھا، تو مظاہرین جہاز کی سیڑھی تک پہنچ گئے تھے، جس سے جہاز کی روانگی گھنٹوں تاخیر کا شکار ہوگئی تھی۔

امریکی کوسٹ گارڈ نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے بالآخر مظاہرین کو اس وقت ہٹا دیا، فی الحال وفاقی قانون کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی جارہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button