تازہ تریندنیا

اسرائیلی کمانڈوز کی یرغمالی چھڑانے کی کوشش، یرغمالی سحر باروچ رہائی مہم میں ہلاک

حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ نے جمعہ کے روز اعلان کیا ہے کہ اس نے اسرائیلی سپیشل فورس سے تعلق رکھنے والے کمانڈوز کی یرغمالی رہا کرانے کی کوشش ناکام بنادی ہے۔ اس دوران جھڑپ میں ایک یرغمالی سمیت کئی ہلاک و زخمی ہو گئے۔ القسام بریگیڈ کے مطابق کئی اسرائیلی فوجی بھی جھڑپ میں مارے گئے ہیں۔ تاہم اس بارے مین ابھی اسرائیلی فوج نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے غزہ سے حماس کے مکمل خاتمے کے علاوہ یرغمالیوں کی رہائی کو اپنی غزہ میں جنگ کا اہم ترین ہدف بیان کر رکھا ہے ۔ لیکن جمعہ کے روز ایک یرغمالی کو چھڑانے کی ایک منظم کارروائی کے باوجود اسے ہمیشہ کے لیے کھو بیٹھی۔

واضح رہے اسرائیلی بیان کے مطابق اس وقت 138 یرغمالی حماس کی قید میں ہیں جبکہ باقی ایک سو سے زائد حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں رہائی پا چکے ہیں۔ ان کے بدلےمیں اسرائیلی جیلوں سے فلسطینیوں کی دوسو سے زائد کی رہائی کی گئی ہے۔

لیکن پچھلے جمعہ کو جنگ بندی وقفوں کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے جنگ کے از سر نو شروع ہونے کو اپنی جنگ کے دوسرے حملے کا آغاز کر دیا اور جنگ بندی قبول نہ کی۔منگل کے بعد سے اسرائیل کے بقول اس کی جنگ کے تیسرے مرحلے کے آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔

اسی دوران اسرائیل نے امریکہ سے ڈرون کی مدد سے اور برطانیہ کے لڑاکا طیاروں کے ذریعے مدد لی کہ وہ دونوں ملک یرغمالیوں کی رہائی میں اس کی مدد کریں۔

اس مدد کے حصول کے ساتھ اسرائیلی کمانڈو ز نے جمعہ کے روز شمالی غزہ کے علاقے میں حماس کی قید سے چھڑانے کے لیے اپنی سپیشل فورس سے وابستہ کمانڈوز کو آگے کر کے چھڑانے کے لیے ایک آپریشن لانچ کیا۔

اس آپریشن کو روکنے کے لیے القسام بریگیڈ کے جنگجو آگے آئے اور ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق اس آپریشن کےدوران سخت جھڑپ ہوئی اور ایک مغوی جس کانام سحر باروچ اور عمر24 سال بتائی گئی ہے اسی جھڑپ کی نظر ہو گئی۔ القسام بریگیڈ کے مطابق اس جھڑپ میں مارا گیا ۔

اسے سات اکتوبر کو اسرائیلی علاقے سے حماس نے اپنے حملے کے دوران گرفتار کیا تھا۔ تاہم رہائی کی اس کوشش سے پہلے وہ محفوظ تھا ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button