سعودی عرب کے مستقبل کے شہر ‘دی لائن’ کے تعمیراتی کام کا آغاز ہوگیا ہے۔
Saudi Arabia’s 500-metre tall mirrored linear city is now under construction. This footage by @otskydrone captured part of the massive site that will eventually stretch for 170-kilometres across the desert. #construction #engineering #architecture pic.twitter.com/VnGEnR4xqB
— The B1M (@TheB1M) October 19, 2022
یہ شہر سعودی عرب کے اربوں ڈالرز کے منصوبے نیوم کا حصہ ہے جو بحیرہ احمر کے قریب شمال مغربی حصے میں تعمیر کیا جائے گا۔ نئی ڈرون فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ صحرا میں اس شہر کے لیے کھدائی کی جارہی ہے۔
صوبہ تبوک میں تعمیر کیے جانے والا یہ شہر 200 میٹر چوڑی، 500 میٹر اونچی اور 170 کلومیٹر رقبے پر پھیلی ایک عمارت پر مشتمل ہوگا جس میں 90 لاکھ افراد رہائش پذیر ہوسکیں گے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جولائی 2022 میں اس شہر کے ڈیزائن کو جاری کیا تھا۔
یہ دنیا کا پہلا شہر ہوگا جس میں توانائی کی ضروریات ماحول دوست ذرائع بشمول سولر اور ہائیڈروجن پاور سے پوری کی جائیں گی۔یہاں کوئی سڑک، گاڑی یا دھویں کا اخراج نہیں ہوگا، جبکہ تیز رفتار ٹرین سے لوگ ایک سے دوسری جگہ 20 منٹ کے اندر سفر کرسکیں گے۔
ڈیزائن کو متعارف کراتے ہوئے سعودی ولی عہد نے کہا تھا کہ یہ ڈیزائن روایتی طرز تعمیر کو چیلنج کرتا ہے، دی لائن میں ان چیلنجز کا مقابلہ کیا جائے گا جن کا سامنا آج کی شہری زندگی میں انسانوں کو ہوتا ہے اور متبادل ذرائع سے زندگی گزارنے کا موقع ملے گا۔