تازہ تریندنیا

عرب اسلامک سمٹ: کیا اسلامی ممالک کے رہنما متفقہ اعلامیہ جاری کر پائیں گے؟

جدہ میں جاری عرب اور اسلامی ممالک کے رہنماؤں کی کانفرنس میں اسرائیل کی مذمت کے ساتھ ساتھ فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

اس کانفرنس کے میزبان سعودی ولی عہد شہزادہ محمد سلمان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے جو کیا ہے اسے یہ بھگتنا ہوگا۔ انھوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی کارروائی کو جنگی جرائم قرار دیا ہے۔

اردن کے کے بادشاہ عبداللہ نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ یہ ایک خونریز جنگ ہے، جسے فوری طور پر روکنا ہو گا ورنہ پورا خطہ اس کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی عوام کی نسل کشی جاری ہے اور انھوں نے فلسطین کے لیے عالمی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایران کے صدر ابراہیم ریئسی نے سعودی عرب کے اپنے پہلے دورے کے موقعے پر کہا کہ اسرائیلی فوج کو دہشتگرد گروہ قرار دیا جائے۔ انھوں نے اس جنگ کو پھیلانے کے لیے امریکہ پر ذمہ داری عائد کی ہے۔

الجیریا نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

کچھ ممالک اتنا آگے جانے سے گریزاں رہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کانفرنس کے حتمی اعلامیے میں کم سے کم اہداف پر ہی توجہ مرکوز رکھی جائے گی، جس پر سب کا اتفاق ہو۔ ان مطالبات میں جنگ بندی، اسرائیل کی مذمت اور فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی قبضے کا خاتمہ شامل ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button