تازہ ترینفن اور فنکار

میں مسلمان ہوں اور لوگ مجھے مسیحی سمجھتے ہیں

مقبول ماڈل، ڈانسر اور اداکارہ سارا لورین نے کہا ہے کہ عام طور پر لوگ انہیں مسیحی سمجھتے ہیں مگر درحقیقت وہ مسلمان ہیں اور نہ صرف وہ نماز پڑھتی ہیں بلکہ اہتمام کے ساتھ اعتکاف میں بھی بیٹھتی ہیں۔

سارا لورین نے حال ہی میں ’مومناز مکس پلیٹ‘ میں بتایا کہ ان کی پیدائش خلیجی ملک کویت میں ہوئی اور زندگی کے ابتدائی سال بھی انہوں نے وہیں پر گزارے۔

اداکارہ نے بتایا کہ 12 سال کی عمر میں جب ان کے والد کا انتقال ہوا تو وہ والدہ کے ہمراہ کویت سے پاکستان سے منتقل ہوئیں اور محض 13 سے 14 سال کی عمر میں کیریئر کا آغاز کیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ان کا پیدائشی نام مونا لیزا ہے اور ان کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی وہی نام درج ہے مگر بولی وڈ میں کام کرتے وقت انہوں نے نام تبدیل کیا۔

انہوں نے نام تبدیل کرنے کے حوالے سے بتایا کہ ان کی کوئی خاص منصوبہ بندی نہیں تھی بس انہوں نے ایسے ہی نام تبدیل کیا اور شروع میں انہیں بھی ایسا کرنے پر مشکل پیش آئی مگر اب سب کچھ ٹھیک ہوچکا ہے۔

مونا لیزا المعروف سارا لورین کے مطابق ان کا پہلا ڈراما ’رابعہ زندہ رہے گی‘ سینیئر اداکار طلعت حسین کے ساتھ تھا اور انہیں پہلے ڈرامے سے ہی شہرت ملی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اگر انہیں شوبز کیریئر کے حوالے سے پاکستان اور بھارت میں سے کسی ایک ملک کا انتخاب کرنا پڑے تو وہ انڈیا کو منتخب کریں گی، کیوں کہ مواد تیار کرنے کے حوالے سے وہ ہم سے بہت آگے ہے۔

ساتھ ہی اداکارہ نے وضاحت کی کہ مگر زندگی گزارنے کے طریقوں پر وہ پاکستان کو فوقیت دیں گی، کیوں کہ بطور پاکستانی ہم کہیں بھی کسی اور ملک میں اس طرح زندگی نہیں گزار سکتے جس طرح اپنے ملک میں گزار سکتے ہیں۔

انہوں نے بولی وڈ میں کام کرنے کے تجربے پر بھی بات کی اور بتایا کہ جب پہلی بار سلمان خان نے ان کا نام مونا لیزا کے بجائے سارا لورین لیا تب انہیں احساس ہوا کہ ان کا نام تبدیل ہو چکا ہے اور انہیں بولی وڈ خان کے منہ سے اپنا نام سن کر ان پر پیار بھی آیا۔

سارا لورین نے بتایا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے وہ مختلف مسائل کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار رہی تھیں، جس وجہ سے وہ شوبز میں دکھائی نہیں دیں مگر اب انہوں نے ’عشرت: میڈ ان چائنا‘ فلم کے ذریعے واپسی کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈپریشن کے وقت انہوں نے باقاعدگی کے ساتھ نماز پڑھی اور اہتمام کے ساتھ اعتکاف میں بیٹھیں اور وہ 12 سال کی عمر سے اعتکاف میں بیٹھتی آ رہی ہیں مگر بعض لوگ انہیں مسیحی سمجھتے ہیں۔

سارا لورین نے کہا کہ ان کے چہرے کے خدوخال چینی لوگوں سے بھی ملتے ہیں، اسی وجہ سے انہوں نے ’عشرت: میڈ ان چائنا‘ میں چینی لڑکی کا کردار بھی ادا کیا۔

خیال رہے کہ سارا لورین نے مونا لیزا کے نام سے پاکستانی ڈراموں سے کیریئر کا آغاز کیا، جس کے فوری بعد وہ ماڈلنگ بھی کرتی دکھائی دیں۔

مونا لیزا کے نام سے انہوں نے متعدد اشتہارات، ڈراموں اور فیشن شوز میں شرکت کی مگر 2010 کے بعد بھارت جانے کے بعد انہوں نے وہاں اپنا نام تبدیل کرکے سارا لورین رکھا۔

ان کی والدہ کا تعلق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے ہے جب کہ ان کے والد کے حوالے سے خبریں ہیں کہ وہ بھارتی تھے، تاہم اداکارہ نے اس حوالے سے کبھی کوئی وضاحت نہیں کی۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button