تازہ ترینسیاسیات

ناراض لیگیوں کی اُڑان، عبدالرحمٰن کانجو اور قیصر شیخ کا آزاد الیکشن لڑنے کا عندیہ

مسلم لیگ ن سے اڑان بھرنے اور آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے بارے بعض ارکان پارلیمنٹ نے غور و خوض شروع کر دیا کچھ رہنماؤں کو کام نہ ہونے کا گلہ ہے تو کچھ یہ سمجھتے ہیں کہ ن لیگ کے ٹکٹ پر کامیابی مشکل ہو گی۔

وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالر حمن خان کانجو، چنیوٹ سے رکن قومی اسمبلی، چیئرمین قائمہ کمیٹی خزانہ قیصر احمد شیخ کام نہ ہونے اور اہمیت نہ دئیے جانے پر باقاعدہ ناراض ہیں۔ اے آر کانجو نے وزیر مملکت کے عہدے سے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھجوا دیا جبکہ قیصر احمد شیخ نے پارٹی سے علیحدگی اور آزاد الیکشن لڑنے کا عندیہ دیا ہے،اس طرح کے پی میں صوبائی صدر امیر مقام کو ہٹانے کی مہم شروع کر رکھی ہے ۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر مملکت کانجو کے مستعفی ہونے پر وزیر اعظم کے بیٹے سلمان شہباز نے اپنے دوست (کانجو)سے رابطہ کیا ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ وزیر اعظم کی برطانیہ سے واپسی تک انتظار کریں ،ایک مرتبہ وزیر اعظم سے ملاقات کر لیں اس کے بعد اپنا فیصلہ کریں۔ کانجو کو اپنی حکومت سے گلہ ہے کہ ان کے کام نہیں ہوتے ، الیکشن قریب ہیں، وزیر اعظم کے پر نسپل سیکرٹری کاموں میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں ۔

 

عبدالر حمن کانجو ن لیگ ملتان ڈویژن کے صدر بھی ہیں ،ذرائع کے مطابق کانجو شہید گروپ کے نام پر الیکشن لڑیں گے ۔ حمزہ شہباز کو وزارت اعلیٰ کے ووٹ دینے پر منحرف ارکان جنہیں ضمنی الیکشن میں ن لیگ نے ٹکٹ دیا تھا اس وقت بھی عبدالر حمن کانجو نے پارٹی فیصلے کے بر عکس آزاد امیدوار کھڑے کئے جن میں سے ایک نے صوبائی سیٹ پر کامیابی حاصل کی ، کانجو پہلے بھی آزاد حیثیت میں لودھراں سے جیت چکے ہیں۔

ان کا ضلع میں شہید کانجو گروپ موجود ہے جو مقامی سطح پر موثر اور الیکٹ ایبلز پر مشتمل ہے دوسرا مسئلہ جہانگیر ترین ہے جنہوں نے تحریک انصاف سے بغاوت کر کے ن لیگ کی حمایت کی اور حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ بنوانے میں کلیدی کردار ادا کیا ، ضلعی سطح پر کانجو اور ترین گروپ حریف ہیں۔

قیصر احمد شیخ بھی آزاد حیثیت سے چنیوٹ سے قومی اسمبلی کا الیکشن ایک مرتبہ جیت چکے ہیں اور دو مرتبہ ن لیگ کے ٹکٹ پر ایم این اے منتخب ہوئے ہیں، ا نہیں وزیر نہ بنائے جانے کا شدید رنج ہے اس لئے انہوں نے بھی آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا عند یہ دیا ہے ۔

 

امیر مقام ہٹائو مہم کا آغاز مریم نواز کے دورہ ا یبٹ آباد سے ہواتھا جس کا سردار مہتاب عباسی نے یہ کہہ کر بائیکاٹ کیا تھا کہ وہ مشرف کے وزیر کے ساتھ ایک سٹیج پر نہیں بیٹھ سکتے ، امیر مقام مخالف گروپ نے صوبے میں کنو نشن کا سلسلہ شروع کیا ، جس میں اقبال ظفر جھگڑا، سردار مہتاب عباسی، سبحان خان اور دیگر شامل ہیں جس پر پارٹی نے صوبائی سینئر نائب صدر کو شو کاز نوٹس بھی جاری کیا تھا۔

ہفتہ کے روز پشاور میں باغی گروپ نے کنونشن منعقد کیا اور ایک مرتبہ پھر امیر مقام کو صوبائی صدارت سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے ، سابق وزیر اعلیٰ و گورنر سردار مہتاب عباسی اور کیپٹن( ر) صفدر کے درمیان صوبے میں پرانا تنازع چل رہا ہے ،امیر مقام کو صوبائی صدر اور وزیر اعظم کا مشیر بنائے جانے پر اس میں مزید شدت آگئی ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button