تازہ تریندنیا

بھارتی دانش ور کا غزہ سے متعلق تشویش ناک ٹوئٹ

مشہور بھارتی دانش ور اشوک سوین سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف مسلسل ٹوئٹ کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی دانش ور اشوک سوین نے امریکی محکمہ خارجہ کے ایک انٹرنل میمو کے حوالے سے اسرائیلی اخبار کی خبر ٹوئٹ کی ہے، جس میں غزہ میں حاملہ خواتین اور نوزائیدہ بچوں کی تشویش ناک صورت حال کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔

قابض صہیونی فورسز کی جانب سے نہ صرف غزہ کی شہری آباد کو مسلسل بمباری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، بلکہ اسپتال بھی ان کے نشانے سے نہیں چوکے، جو جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔

آبادیوں اور اسپتالوں پر فضائی حملوں کی وجہ سے غزہ میں حاملہ خواتین اور نوزائیدہ بچوں کی صورت حال نہایت تشویش ناک ہو گئی ہے، اس سلسلے میں غزہ حکام کے اعداد و شمار ہی نہیں اب امریکی محکمہ خارجہ کے ذرائع بھی سنگین صورت حال کی نشان دہی کر رہے ہیں۔

اشوک سوین نے اسرائیلی اخبار ہارتز کی خبر شیئر کی اور لکھا ’’امریکی محکمہ خارجہ کے انٹرنل میمو کے مطابق اس وقت غزہ میں 52,000 حاملہ خواتین اور چھ ماہ سے کم عمر کے 30,000 سے زیادہ بچے کھارا یا آلودہ پانی پی رہے ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے لاکھوں شہری کھارا اور آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں، پینے کے صاف پانی کی قلت کی وجہ سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں پانی، خوراک اور ایندھن کی سپلائی روک رکھی ہے جب کہ غزہ میں کھارے پانی کو قابل استعمال بنانے کے پمپس ایندھن نہ ہونے کے باعث بند ہیں۔

بھارتی دانش ور نے غزہ کے القدس اسپتال کے اندر کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں مریض اور پناہ گزیں شہریوں کی حالت دیکھی جا سکتی ہے جب کہ بمباری کی وجہ سے اسپتال میں دھواں بھی پھیلا دکھائی دیتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button