تازہ تریندنیا

آٹے کی قلت، سرکاری روٹی کے حصول کیلئے قطاریں لگ گئیں

لبنان میں معاشی بحران شدید ہو گیا، آٹے کی قلت کی وجہ سے حکومت کی طرف سے فراہم کی جانے والی سبسڈائزڈ روٹی کے لیے قطاریں لگ گئیں۔  کئی بیکریوں کے باہر شہریوں میں روٹی کے حصول کے لیے لڑائی جھگڑے کے واقعات بھی رونما ہوئے۔

مالیاتی بحران کی وجہ سے پچھلے تین سال کے دوران لبنانی کرنسی کی قدر میں 90 فیصد سے زائد کمی ہوئی۔

وزیر معاشیات امین سلام نے کہا کہ تاجروں کے آٹا چوری کرنے کی وجہ سے روٹی کی قلت پیدا ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ آٹے کی اسمگلنگ بھی ہو رہی ہے اور شامی پناہ گزین ضرورت سے زیادہ آٹا خرید کر شام بھیج رہے ہیں یا بلیک مارکیٹ میں فروخت کر رہے ہیں ۔

اقوام متحدہ کے محکمہ مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے مطابق سبسڈائزڈ روٹی کی فراہمی کے لیے مختلف بنیادوں پر تفریق کی جا رہی ہے جو تشویشناک بات ہے۔

یو این ایچ سی آر نے مزید کہا کہ لبنان کو مستقل بین الاقوامی مدد کی ضرورت ہے تاکہ غذا اور بنیادی ضرورت کی اشیا کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔

وزیر معاشیات نے بتایا کہ اس ہفتے بیروت کی بندرگاہ پر 49 ہزار ٹن گندم پہنچی ہے، یہ ڈیڑھ ماہ تک ملکی ضرورت پوری کرسکتی ہے۔

یاد رہے کہ شام میں 2011 سے شروع ہونے والی جنگ کے بعد لبنان میں اب تک 15 لاکھ شامی باشندے پناہ لے چکے ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button