تازہ تریندنیا

عالمی ادارہ صحت بھی غزہ کے بچے کھچے ہسپتال بند کرنے میں معاون بن گیا ؟

اسرائیل حماس جنگ بندی کے باوجود عالمی ادارہ صحت الشفا ہسپتال میں مریضوں اور ہسپتال کے عملے کی حفاظت کے لیے پریشانی کا شکار ہے، تاہم بطاہر یہ لگ رہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے اقوام متحدہ کی مدد سے مریضوں اور طبی عملے کو تحفظ دلانے کے لیے کوششوں کے بجائے الشفاء ہسپتال سمیت سبھی ہسپتالوں میں موجود زخمیوں ، مریضوں اور عملے کے ارکان کے انخلا پر توجہ مبذول کر لی ہے۔

واضح رہے اسرائیلی فوج بھی غزہ کے الشفا ء ہسپتال سمیت تمام ہسپتالوں کی بندش کے لیے کوشش کر رہی ہے۔ اسی وجہ سے اسرائیلی فوج نے غزہ میں اردن کے فیلڈ ہسپتال کو بھی ختم کرنے کے لیے کہہ دیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت عملاً اسرائیل اور اس کی فوج کے سامنے بے بس ادارہ بن کر رہ گیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ترجمان نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ’ ادارہ شمالی غزہ کے ہسپتالوں سے مزید انخلاء کے لیے کام کر رہا ہے۔ امکانی طور پر جنگ بندی کے دوران ہسپتالوں سے انخلاء کر لیا جائے گا۔

ترجمان نے کہا ‘عالمی ادارہ صحت کو الشفاء ہسپتال میں زخمیوں اور ہسپتال کے عملے کے لیے بڑی فکر مندی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ترجمان کے مطابق ‘الشفاء ہسپتال میں اس وقت لگ بھگ ایک سو مریض اور میڈیکل سٹاف کے ارکان موجود ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے ترجمان نے اس سوال پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ غزہ کی وزارت صحت عالمی ادارہ صحت کے ساتھ تعاون کرنا معطل کر رہی ہے۔
خیال رہے غزہ کی وزارت صحت کو شکایت ہے کہ اسرائیلی فوج ہسپتال کے عملے سے پوچھ گچھ کرتی ہے۔ اس سے قبل الشفاء ہسپتال کے ڈائریکٹر کو اسرائیلی فوج گرفتار کر کے لے جا چکی ہے۔

اس صورت حال میں خدشہ ہے کہ جنگ بندی کے دوران عالمی ادارہ صحت کےتعاون سے اسرائیلی فوج بچا کھچا طبی عملہ بھگا دے گی اور تھوڑی بہت طبی خدمات دینے والے ہسپتال بھی بند کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button