تازہ تریندنیا

امریکہ میں نازیبا اعتراضات لگا کر مقدس کتاب پر پابندی عائد

امریکی ریاست میں نازیبا اعتراضات لگا کر مقدس کتاب پر پابندی عائد

امریکی ریاست یوٹاہ میں ایک ضلعی انتطامیہ نے مبینہ طور پر ’فحاشی اور تشدد‘ پر مبنی مواد کی وجہ سے مڈل سکولوں سے بائبل یعنی عیسائی مذہب کی مقدس کتاب کو ہٹا دیا ہے۔ یاد رہے کہ انجیل یعنی بائیبل الہامی کتب میں سے ایک ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام والدین کی ایک شکایت کے بعد اٹھایا گیا ہے کہ کنگ جیمز بائبل میں بچوں کے لیے نامناسب مواد موجود ہے۔

یاد رہے کہ امریکی ریاست یوٹاہ کی ریپبلکن حکومت نے 2022 میں ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت سکولوں میں ’فحش یا نازیبا‘ کتابوں پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ اب تک جن کتابوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سے زیادہ تر جنسی رجحان اور شناخت جیسے موضوعات سے متعلق ہیں۔

بائبل پر پابندی ایک ایسے وقت میں عائد کی گئی ہے جب ریاستوں میں امریکی قدامت پسندوں کی جانب سے ایل جی بی ٹی حقوق اور نسلی شناخت جیسے متنازع موضوعات کی تعلیم دینے پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

بی بی سی کے مطابق ٹیکساس، فلوریڈا، میسوری اور جنوبی کیرولائنا میں بھی بعض کتابوں پر پابندی عائد ہے۔ کچھ لبرل ریاستوں نے نسلی طور پر قابل اعتراض مواد کا حوالہ دیتے ہوئے کچھ سکولوں اور لائبریریوں میں کتابوں پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button