تازہ ترین

‘آئی ایم ایف سے معاہدہ بہت ضروری ہے لیکن کیسے؟’

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ بہت ضروری ہے لیکن موجودہ حکومت کا مسئلہ ہے کہ آئی ایم ایف ٹارگٹ پورا کیسے کریں۔

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی 13 پارٹیوں کی کولیشن ہے، حکومت کے کچھ لوگ یہاں اور کچھ لندن میں بیٹھے ہیں، حکومت کو سخت فیصلے کرنے ہیں، سبسڈی کا کیا کرنا ہے، بجٹ پر آئی ایم ایف سے مذاکرات بھی ہونے ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ بہت ضروری ہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ کچھ پیسے آئی ایم ایف نے دینے ہیں باقی سب نے قدغن لگا رکھی ہے، ان کو مسئلہ ہے آئی ایم ایف ٹارگٹ پورا کیسے کریں، اس صورتحال میں حکومت کنفیوژ ہے فیصلہ نہیں کر پارہی، موجودہ حکومت نے 5 ہفتوں میں سوائے الزامات کے کچھ نہیں کیا، ان کو منہ چھپانے کے لیے کوئی بات نہیں مل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں معیشت درست سمت میں جارہی تھی لیکن آج 13 جماعتوں کی حکومت ہے لیکن اس حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں اور نہ ہی انہوں نے معاشی طور پر کوئی تیاری کی تھی کیونکہ 13 جماعتوں میں ایک معاشی پلان کیسے بن سکتا ہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ موجودہ حکومت فیصلے کرنے کی جرات نہیں رکھتی بحران کا حل ہے کہ حکومت فوری طور پر الیکشن کا اعلان کرے، فوری طورپر الیکشن کرائیں اور مخلوط حکومت لیکر آئیں، نئی حکومت آئے گی ایک انچارج ہوگا تو مشکل فیصلے کرسکتے ہیں، فریش مینڈیٹ آکر کام کرے تو فیصلے ہوسکیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button