سیالکوٹ میں بہو کو قتل کرنے اور لاش ٹکڑے کرکے جلانے کے بعد نالے میں بہانے کے واقعے کی ملزمہ ساس کا بیان سامنے آگیا۔
سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں ساس اور سگی خالہ کی جانب سے بہو کو قتل کرنے سے متعلق تفتیش میں ملزمہ نے پولیس کو بتایا کہ بہو ان پر جادو ٹونا کرتی تھی اور جب سے بیٹے سے شادی ہوئی تب سے ہمارے خاندان میں نقصانات ہو رہے ہیں۔
پولیس کو دیے گئے بیان میں ملزمہ نے کہا کہ ہمارے خاندان میں جتنی اموات ہوئیں ہیں سب بہوکے جادو ٹونے کہ وجہ سے ہوئیں، ہمارے گھر کی اشیاء اکثر ٹوٹ جاتی تھیں۔
ڈی پی او سیالکوٹ کے مطابق ملزمہ نے بہو کو قتل کرنے کے لیے لاہور سے اپنے چچا زاد کو بلوایا اور ملزمان نے خاتون کو سوتے ہوئے قتل کیا جس کے بعد میں لاش کے ٹکڑے کیے گئے۔
پولیس کے مطابق ملزمہ اس کیس کی خود مدعیہ بننا چاہتی تھی مگر ملزمان کے تاثرات سے پولیس کو شک ہوا تو ان کو حراست میں لیا گیا
پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں فی الحال خاتون کے خاوند کا کوئی کردار نظر نہیں آ رہا۔
واضح رہے کہ 3 دن قبل ڈسکہ کے گاؤں کوٹلی مرلاں میں گھریلو ناچاقی پر سسرالیوں نے بہو کو قتل کر کے لاش کے ٹکڑے کرکے بوری میں ڈال کر نالے میں پھینک دیے تھے۔