تازہ ترینسیاسیات

کیا جنرل مشرف اور جنرل باجوہ اسرائیل سے تعلقات قائم کرنا چاہتے تھے؟نیا دعویٰ

اسرائیلی فوج کے حملوں سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 830 سے زائد ہو گئی ہے۔ امریکہ میں اسرائیلی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ حماس کے حملوں میں مرنے والے اسرائیلیوں کی تعداد 1008 ہے۔ اس وقت غزہ اور اسرائیل پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ایسے میں پاکستانی عوام اس معاملے میں غیر معمولی دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستانی میڈیا بھی اس ایشو کی کوریج کے لئے اپنے ائیر ٹائم کا بڑا حصہ وقف کر رہا ہے٬ کالم لکھے جا رہے ہیں اور پروگرامز کیئے جا رہے ہیں۔ اب حال ہی میں اپنے کالم میں ملک کے سینئر صحافی حامد میر نے انکشاف کیا ہے کہ ہماری اسٹیبشلمنٹ میں مختلف افراد کی خواہش رہی ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جائے یا پھر اس سے تعلقات رکھے جائیں۔ وہ کہتے ہیں کہ جنرل پرویز مشرف تو اسرائیل کو تسلیم کرنے کےبہت قریب پہنچ چکے تھے لیکن 2007ء کی وکلا تحریک نے ان کے سب منصوبے خاک میں ملا دیئے۔ 2019ء میں جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم عمران خان کو اسرائیل کے ساتھ بیک ڈور روابط بڑھانے کا مشورہ دیا۔ یہ وہ معاملہ ہے جس پر عمران خان نے زیادہ کھل کر بات نہیں کی لیکن ایک موقع پر انہوں نے یہ ضرور کہا تھا کہ اسرائیل پر پاکستان کی وہی پالیسی ہوگی جو قائد اعظمؒ کی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button