پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور مطالبات کی منظوری کے لیے آج ہونے والے احتجاج کے موقع پر سیکیورٹی خدشات کے پیش وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے جب کہ ملک بھر میں صارفین واٹس ایپ، فیس بک سمیت سماجی رابطے کی دیگر ویب سائٹس تک رسائی میں مشکلات کی شکایات کر رہے ہیں۔
دو روز قبل وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ احتجاج سے نمٹنے کے لیے حکومت متعدد سیکیورٹی اور حفاظتی اقدامات کررہی ہے، بیلا روس کے وفد کی آمد پر اسلام آباد میں موبائل سروس بند رہے گی۔
آج ترجمان وزارت داخلہ کے انٹرنیٹ سروسز کے حوالے سے جاری کردہ بیان کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے حامل علاقوں میں موبائل ڈیٹا اور وائی فائی کی بندش کا تعین کیا جائے گا۔
اسلام آباد کے ایف 11 مرکز میں انٹرنیٹ اور وائی فائے سروسز میں تعطل ہے۔
انٹرنیٹ ٹریکنگ مانیٹر کرنے والے ادارے نیٹ بلاکس نے ایک بج کر 7 منٹ پر ایکس پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں کہا کہ پاکستان میں واٹس ایپ بیک اینڈز کو محدود کر دیا گیا ہے۔
نیٹ بلاکس نے کہا کہ لائیو میٹرکس سے پتا چلتا ہے کہ پاکستان میں واٹس ایپ کے بیک اینڈز کو محدود کر دیا گیا ہے جس سے میڈیا پر انٹرنیٹ بندش کے حوالے سے چلنے والی میڈیا رپورٹس کی تصدیق ہوتی ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکام نے پی ٹی آئی کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے آج اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے اور اس سلسلے میں قافلوں کی وفاقی دارالحکومت کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور مطالبات کی منظوری کے لیے آج ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت میں داخلی اور خارجی راستے سیل، سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر جڑواں شہروں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی جب کہ پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنان کو حراست میں لیے جانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔