پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے آئی سی سی (انٹرنیشنل کرکٹ کونسل) کو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ناانصافی کی کوشش کی گئی تو پاکستان چیمپئنز ٹرافی کا بائیکاٹ کر سکتا ہے، نقصان برداشت کر لیں گے مگر ذلت برداشت نہیں کریں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی نے ممکنہ بائیکاٹ کی صورت میں حکومت پاکستان اور وزیر اعظم سے بھی منظوری لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
لاہور میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے آئی سی سی آفیشلز کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں آئی سی سی کو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے اگر بورڈ سے ناانصافی کی کوشش کی گئی تو پاکستان چیمپئنز ٹرافی کا بائیکاٹ کر سکتا ہے، اس بار پاکستان چوٹ تو کھا لے گا لیکن توہین برداشت نہیں کرے گا۔
قبل ازیں پی سی بی نے آئی سی سی اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے تیار کردہ ہائبرڈ ماڈل کا پلان یکسر مسترد کردیا تھا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پی سی بی نے کل (جمعے) کے روز شیڈول آئی سی سی کی بورڈ میٹنگ میں نیا پلان لانے کا مطالبہ کیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے واضح کردیا ہے کہ کہ آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں نئے پلان کے ساتھ آئے، ایسا نہیں ہوسکتا ہے کہ پاکستان بار بار بھارت جاکر کھیلے اور بھارت پاکستان نہ آئے۔
یاد رہے کہ آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔
گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔
پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔