نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزد انتظامیہ کے کئی اراکین کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں دی گئیں۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی عبوری ٹیم کے ترجمان کیرولین لیویٹ کے بیان کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ رات اور آج صبح نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ کے کئی نامزد ارکان اور انتظامی عہدیداروں کو اور ان کے ساتھ رہنے والوں کو دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔
کیرولین لیویٹ نے نشانہ بننے والے افراد کا نام نہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ اراکین کو جھوٹی افواہ اور بم سے اڑانے کی دھمکیاں دی گئی۔
اقوام متحدہ کی سفیر کے طور پر نامزد کی جانے والی ڈونلڈ ٹرمپ کی حامی کانگریس وومن ایلیس اسٹیفینک کے مطابق ان کی رہائش گاہ کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی، اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنے شوہر اور کمسن بیٹے کے ساتھ واشنگٹن سے گھر واپس جا رہی تھیں جب انہیں اس دھمکی کے بارے میں علم ہوا۔
امریکا کے تحقیقاتی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن ( ایف بی آئی) نے کہا کہ متعدد بم دھمکیوں اور افواہوں کے واقعات ان کے علم میں ہیں اور تمام ممکنہ خطرات کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ اگلے سال جنوری میں وائٹ ہاؤس میں واپسی کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے وفادار ساتھیوں پر مشتمل کابینہ تشکیل دے دی ہے جس میں کئی ایسے افراد شامل ہیں جنہیں ناتجربہ کاری کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ان کی کابینہ میں ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک کو بھی اہم ذمہ داری سونپی گئی ہے، وہ حکومتی کارکردگی کی مہم کی قیادت کریں گے۔
علاوہ ازیں افغانستان اور عراق میں فوجی خدمات انجام دینے والے امریکی نشریاتی ادارے ’فاکس نیوز‘ کے میزبان پیٹ ہیگزتھ کو وزیر دفاع اور مائیکل والز کو قومی سلامتی کا مشیر نامزد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال انتخابات سے قبل نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ بال بال بچے تھے۔