چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارت کے پاکستان آنے سے انکار کے باعث جہاں آئی سی سی کے لیے مشکلات کھڑی ہو گئی ہیں وہیں بھارتی میڈیا بھی بڑھ چڑھ کر اس حوالے سے پروپیگنڈا کر رہا ہے کہ بھارتی ٹیم کے بغیر ٹورنامنٹ ہو ہی نہیں سکتا۔
بھارتی میڈیا پر پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ چیمئنز ٹرافی بھارتی کرکٹ بورڈ کے کہنے پر ہائبرڈ ماڈل کے تحت کھیلی جائیگی اور بھارت کے میچز دبئی میں ہوں گے تاہم چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ دو ٹوک الفاظ میں آئی سی سی اور بھارت پر واضح کر چکے ہیں کہ چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی اور کوئی ہائبرڈ ماڈل قابل قبول نہیں ہے۔
اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی کو خط لکھ کر بھارت کے پاکستان آنے سے انکار کی تحریری وجوہات بھی طلب کر چکا ہے۔
اب اس معاملے پر بھارت کے متنازع اینکر ارناب گوسوامی کی پاکستانی صحافی کے ذریعے کلاس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔
بھارتی صحافی کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر اپنے پروگرام میں پاکستانی صحافی حافظ عمران کو مدعو کیا گیا، دوران گفتگو ارناب گوسوامی نے کہا کہ ہم کرکٹ باس ہیں، آپ کو یہ سمجھنا چاہیے کہ آپ کے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ آپ بھارت کو کنٹرول کر سکیں، اگر بھارت کے وزیراعظم کہیں کہ ہم پاکستانی کرکٹ کی فنڈنگ نہیں کریں گے تو پاکستان کی پوری کرکٹ تباہ ہو جائے گی، یہ سچائی ہے جسے آپ کو قبول کرنا پڑے گا، آپ ہم سے لڑائی کی کوشش کر رہے ہیں لیکن نہیں کر سکتے۔
بھارتی اینکر ارناب گوسوامی کے جملے پر پاکستانی صحافی حافظ عمران نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کوئی باس نہیں ہیں، آپ کے پاس ہماری طرف دیکھنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
پاکستانی صحافی کا کہنا تھا یہ آپ لوگوں کی بہت بڑی غلط فہمی ہے کہ آئی سی سی کی فنڈنگ بھارت کرتا ہے، اگر آئی سی سی کی فنڈنگ بھارت کرتا ہے تو کیا وہ بھارت بمقابلہ بھارت سے آتا ہے، ایسا نہیں ہے بلکہ یہ ریونیو بھارت کے پاکستان، انگلینڈ، آسٹریلیا، بنگلا دیش اور دیگر ممالک کے ساتھ کھیل کر آتا ہے، اگر آپر کو اپنی مارکیٹ پر اتنا ہی غرور ہے تو آپ اپنی الگ دنیا بنائیں اور دنیا سے الگ ہو جائیں، کہیں کہ ہم صرف آپس میں ہی کرکٹ کھیلیں گے انڈیا اے کھیلے گا، مہاراشٹر کے ساتھ کھیلیں گے، یوپی کے ساتھ کھیلیں گے، ممبئی اور دہلی کے ساتھ کھیلیں گے۔
حافظ عمران کے جواب پر بھارتی صحافی انہیں بار بار ٹوکتے رہے لیکن پاکستانی صحافی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آپ نے سوال کیا تو پھر جواب سنیں جو کہ حقیقت ہے، جب آپ دنیا کے ساتھ کرکٹ کھیل رہے ہیں تو سارے کرکٹ بورڈ بزنس پارٹنر ہیں، سب کرکٹ کھیلتے ہیں اور پیسہ کماتے ہیں، ہماری وجہ سے آپ کی انڈسٹری چل رہی ہے۔
پاکستانی صحافی کی جانب بھارتی صحافی کو بار بار ٹوکے جانے پر کہنا تھا کہ اگر آپ کو جواب پسند نہیں آیا تو میرے پاس اس کا بھی علاج ہے، بھارتی میڈیا عوام کو غلط چیز بتاتا ہے کہ ہم فنڈ کرتے ہیں، یہ فنڈنگ نہیں بلکہ کاروباری شراکت داری ہے، یہ سب اپنا حصہ لیتے ہیں
انہوں نے ارناب گوسوامی کی بات کاٹتے ہوئے کہا آپ کسی بزنس مین کے پاس جائیں اور پوچھیں کہ اگر آپ اکیلے کھیل رہے ہوں گے تو کیا پیسے کما سکتے ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ آپ حقیقت سننا نہیں چاہ رہے۔