تازہ ترینسیاسیات

جب جنرل باجوہ نے نواز شریف کو محب وطن قرار دیا

عمرذن خان کے بہنوئی اور صحافی حفیظ اللہ نیازی نے اہنے کالم میں لکھا ہے کہ ایک دفعہ کا ذکر ہے، عمران خان جھوٹ کے کسب میں کمال حاصل کر چُکے تھے۔تکرار کیساتھ نواز شریف پر الزام لگاتے تھے کہ نواز شریف کی کبھی کسی آرمی چیف کیساتھ نہیں بنی۔ نقارخانے میں ایک طوطی کی آوازبھی تھی کہ’’آج تک کس آرمی چیف کی کس وزیراعظم سے بن پائی ہے؟‘‘ دروغ بَر گردن راوی، 2019 ء میں پلڈاٹ (PILDAT ) کا ایک وفد جنرل باجوہ صاحب کے ظہرانے سے مستفید ہوا۔ عمران خان صاحب کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد جنرل صاحب اپنے آپکو افلاطون، خلیل جبران کے پائے کا فلاسفر مفکر سمجھ چُکے تھے ۔

حسب معمول ملکی سیاستدانوں میں حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ بانٹ رہے تھے۔ روانی میں ’’نواز شریف کی حب الوطنی کوسراہا جبکہ زرداری صاحب کی حب الوطنی پر سنجیدہ سوالات اُٹھا دیئے‘‘۔ 75 سالہ وطنی تاریخ ایسی’’لنگر گپوں اور شگوفوں‘‘ سے بھری پڑی ہے۔

ریاست کا ایک ولن شیخ مجیب الرحمان بھی ، یقیناً اُنکی آخری چند سال کی سیاست کا دفاع ناممکن ہے کہ بھارت کے ہاتھ کھلونا بنا۔ مگر دو دہائیوں کی سیاست میں اُسکی حب الوطنی پر انگلی اُٹھانا صریحاً زیادتی ہوگی۔ 1965 ء کے صدارتی انتخابات میں مادرِ ملت فاطمہ جناح کا پولنگ ایجنٹ بنا۔ کبھی اُن عوامل پر بھی غورہوگاکہ شیخ مجیب الرحمان محب وطن کا غدار کیونکر بنا؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button