پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد کے ڈی چوک میں جمع ہونے والے مظاہرین کے خلاف آپریشن کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فی الحال اپنے احتجاج کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے منگل کو رات گئے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ’اسلام آباد میں پُرامن احتجاج کے شرکا کے خلاف وحشت و بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔‘
بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ’سرکاری مشینری کی گولیوں سے درجنوں نہتے بے گناہ کارکنوں کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا، جن میں سے آٹھ کے کوائف اب تک ہمارے پاس آ چکے ہیں۔‘ تاہم یاد رہے کہ حکومت نے اب تک لگ بھگ 500 مظاہرین کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے تاہم زخمیوں یا ہلاکتوں کی کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔
پی ٹی آئی نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اس معاملے پر ازخود نوٹس لینے کی درخواست کرتے ہوئے وزیراعظم، وزیر داخلہ اور اسلام آباد اور پنجاب کے انسپیکٹرز جنرل کے خلاف کارروائی کے احکامات دینے کی اپیل بھی کی ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے بھی حکومت کی جانب سے ممکنہ آپریشن کے حوالے سے اپنے خدشات کا ذکر کیا تھا۔
منگل کے روز بیرسٹر سیف نے کہا تھا کہ ’میڈیا پر ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ حکومت آج رات پی ٹی آئی مظاہرین پر کریک ڈاؤن کر سکتی ہے، اگر ایسا ہوا تو مزید جانیں جائیں گی۔‘
انھوں نے کہا تھا کہ ’تشدد، ضد اور ہٹ دھرمی حل نہیں، بیٹھ کر مذاکرات سے مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔