پاکستان میں شیڈول آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی سے متعلق آج آئی سی سی کا اہم اجلاس ہوگا جس میں اس حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائےگا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے حقوق کے 60 لاکھ ڈالرز ملیں گے، پاکستان کو ٹورنامنٹ کی انشورنس کرانے کے لیے انشورنس کمپنی کو بھی 12سے 13 لاکھ ڈالرز بطور پریمیئم ادا کرنے ہوں گے جب کہ پاکستان کو گیٹ منی اور ہاسپیٹلیٹی سےمز ید ڈالرز ملیں گے، اس طرح انشورنس کی رقم نکال کر تقریباً 60 لاکھ ڈالرز ملیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی اپنی آمدنی سے ہر سال پاکستان کو 13ملین ڈالرکی 2 قسطیں جنوری اور جولائی میں فراہم کرتی ہے جب کہ اس کے برعکس بھارت کو آئی سی سی کی آمدنی کا 38 فیصد سالانہ شیئر 90 سے 95 ملین ڈالرز ملتا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کے مستقبل کے لیے فیصلہ کن میٹنگ سے چند گھنٹے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی جمعرات سےہنگامی طور پر دبئی میں تھے جہاں انہوں نے آئی سی سی کے سی ای اوجیف ایلا ڈائز اوراعلیٰ حکام سے اہم ترین مذاکرات کرتے ہوئے پاکستان کےٹھوس مؤقف سے آگاہ کیا۔
پی سی بی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ محسن نقوی نے دبئی میں ہونے والی میٹنگ میں پاکستان کا موقف آئی سی سی پر واضح کردیا کہ ہمیں حکومت نے ہائی برڈ ماڈل سے منع کردیا ہے اس لیے بھارت کو پاکستان آنے پڑے گا، اگر آئی سی سی کو بات آگے بڑھانا ہے تو کرکٹ اور رکن ملکوں کے بہتر مفاد میں نئی تجویز لائیں، پاکستان سے میٹنگ میں ہائی بڑد ماڈل کی تجویز پر بات کرنا وقت کا ضیاں ہوگا۔