Uncategorized

چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر پی سی بی کا سخت مؤقف: بھارتی حکومت و بورڈ بوکھلاٹ کا شکار

چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سخت مؤقف پر بھارتی حکومت اور بھارتی کرکٹ بورڈ بوکھلاٹ کا شکار ہوگئے۔

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی ) نے ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے معاملہ حکومت پر چھوڑا، تاہم نیوز ایجنسی ’اے این آئی‘ کے مطابق ترجمان بھارتی وزیر خارجہ رندھیر جیسوال نے بتایا کہ بی سی سی آئی نے ایک بیان جاری کیا ہےکہ سیکیورٹی خدشات کے سبب اس بات کا امکان نہیں ہے کہ بھارتی ٹیم پاکستان جائے۔

تاہم، بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان بھارتی بورڈ کے چیمپینز ٹرافی کے معاملے پر بیان جاری نہ کرنے کے معاملے سے ہی لاعلم نکلے، کیونکہ بی سی سی آئی نے اب تک کوئی اعلامیہ ہی جاری نہیں کیا۔

یہ بیان سابقہ ​​رپورٹس کے برعکس ہے، جن میں کہا گیا تھا کہ بھارتی حکومت نے چیمپئنز ٹرافی کے لیے ٹیم کو پاکستان نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ آج انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) کے چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ ایک بار پھر اپنے مؤقف پر سختی سے قائم رہا تھا، جس کے بعد اجلاس کل تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ پی سی بی نے آج اجلاس میں کسی بھی قسم کا کوئی ہائبرڈ ماڈل قبول نہ کرنے کے حوالے سے بورڈ ممبران اور آئی سی سی کو آگاہ کیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بے لچک مؤقف کی وجہ سے اجلاس کل تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ آئی سی سی کو چیمپینز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان قانونی طور پر 21 نومبر سے پہلے کرنا تھا، 20 نومبر کو رپورٹ کیا تھا کہ آئی سی سی کے لیے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے پاک-بھارت تنازع درد سر بن گیا ہے اور آئی سی سی کا ہنگامی اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی 2025 کی صورت میں آئی سی سی کے کسی بڑے ایونٹ کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔

تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ ( بی سی سی آئی) اپنی حکومت کی جانب سے دورہ پاکستان کی اجازت نہ ملنے پر پاکستان آمد سے انکار کرتے ہوئے اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کرچکا ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نیوٹرل وینیو پر کھیلنے سے انکاری اور بھارت کے بغیر ٹورنامنٹ کرانے پر مُصر ہے۔

بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔

گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔

پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button