پاکستانتازہ ترین

وزیراعلیٰ سندھ سے امریکی سفیر کی ملاقات، ایک ملین ڈالر امداد کا اعلان

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے ملاقات کی ہے، جس میں موسلادھار بارش سے جانی و مالی نقصانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

کراچی میں ہونے والی ملاقات میں تعلیم اور صحت کے شعبوں، یو ایس ایڈ اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی بات چیت کی گئی۔

وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق امریکا نے سندھ کیلئے ایک ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ شدید بارشوں سے سندھ میں تین ڈویژنوں کے 8 اضلاع بری طرح متاثر ہوئے، مجموعی طور پر 723 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 2135.4 کلومیٹر رقبے پر پھیلی 548 مختلف سڑکیں، 45 برجز اور 32 دکانیں تباہ ہوئیں، 22817 مکانات جزوی اور 4520 مکمل تباہ ہوئے، 974 مویشی ہلاک اور 674 رقبے پر پھیلی فصلیں تباہ ہوگئیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نےمزید کہا کہ شدید بارشوں کے نتیجے میں 130 افراد ہلاک ہوئے جن میں 54 مرد، 11 خواتین اور 65 بچے شامل ہیں جبکہ 422 افراد زخمی ہوئے۔

امریکی سفیر نے اس موقع پر کہا کہ امریکی حکومت نے موجودہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایک ملین ڈالر کی گرانٹ کا اعلان کیا ہے۔ یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کی جانب سے مالی امداد فراہم کی گئی۔ کنسرن انٹرنیشنل کے ذریعے انسانی امداد سندھ میں کمیونٹیز کی جلد بحالی کو پورا کرے گی۔

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کا کہنا تھا کہ امریکا کے عوام اس مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، امید ہے صوبہ سندھ کیلئے یہ نئی فنڈنگ جلد بحالی اور کمیونٹیز کیلئے معاونت ثابت ہوگی۔

وزیراعلیٰ نے یو ایس ایڈ کے ذریعے قدرتی آفات کے متاثرین کیلئے امریکی حکومت کی کاوشوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

اعلامیے کے مطابق ملاقات میں 155 ملین ڈالر کے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام میں تعاون پر بھی گفتگو کی گئی۔ ایس بی ای پی کو سندھ کے متعدد اضلاع میں 106 سکولوں کی تعمیر کا حکم دیا گیا ہے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایس بی ای پی کی تعمیراتی پیشرفت 92 فیصد رہی۔ 84 سکولوں کی عمارتوں کی تعمیر مکمل کر کے ایجوکیشن مینجمنٹ آرگنائزیشنز کے حوالے کردی گئی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ امریکا اور پاکستان نے توانائی، معیشت، تعلیم و صحت سمیت دیگر اہم مسائل پر 75 سال سے مل کر کام کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button