پاکستانتازہ ترین

ٹانک اور جنوبی وزیرستان میں دہشتگردوں سے مقابلہ، 5 سیکیورٹی اہلکار شہید

خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 3 حملہ آور مارے گئے جبکہ جنوبی وزیرستان کے ضلع مکین میں دہشت گردوں سے مقابلے کے دوران 2 فوجی اہلکار شہید اور 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر وقار احمد نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں بھاری اسلحہ سے لیس دہشتگردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر رات کو ہونے والے حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے جبکہ 3 حملہ آور مارے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ منگل کی رات سے بدھ کی صبح تک جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے میں 18 سیکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ دہشت گردوں نے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے کیمپ پر حملہ کیا، ایف سی ایک نیم فوجی دستہ ہے جو افغانستان کے ساتھ سرحد کی حفاظت کرتی ہے، ضلع ٹانک افغانستان کی سرحد سے متصل قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے قریب واقع ہے۔

ضلعی پولیس افسر کے مطابق مزید فورسز کو علاقے کی جانب روانہ کر دیا گیا ہے۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر وقار احمد نے بتایا کہ زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک ترجمان نے حملے کہ ذمہ داری قبول کرلی ہے، محمد خراسانی نے کہا کہ یہ حملہ 3 خود کش بمباروں نے کیا تھا جو اب مارے جاچکے ہیں۔

پاکستان کے 7 قبائلی اضلاع میں سے ایک جنوبی وزیرستان ہے جو کہ برسوں سے طالبان اور ان کے غیر ملکی مہمانوں کا گڑھ رہا ہے، سیکیورٹی فورسز نے 2009 میں ایک بڑی کارروائی شروع کرنے کے بعد علاقے سے عسکریت پسندوں کا صفایا کردیا تھا، فورسز نے 04-2003 میں ہونے والے آپریشنز میں بھی حصہ لیا تھا۔

سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ تمام عسکریت پسند پڑوسی ملک افغانستان فرار ہو گئے تھے اور اب وہاں سے کارروائیاں کررہے ہیں۔

ٹی ٹی پی نے دسمبر میں ایک ماہ کی جنگ بندی میں توسیع سے انکار کے بعد حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button