تازہ ترینسیاسیات

نیب کی القادر ٹرسٹ تحقیقات اور انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے سلسلے میں عمران خان بشریٰ بی بی کے ہمراہ اسلام آباد پہنچ گئے

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نیب کی القادر ٹرسٹ تحقیقات اور انسدادِ دہشتگردی عدالت میں سات مقدمات میں پیشی کے لیے اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ہمراہ اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔

نامہ نگار ترہب اصغر کے مطابق عمران خان کے ہمراہ کوئی پارٹی رہنما یا کارکنان نہیں ہیں۔ گذشتہ روز عمران خان نے کارکنوں سے خطاب میں کہا تھا کہ انھیں خدشہ ہے کہ اسلام آباد میں انھیں اور ان کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا جائے گا۔

دوسری جانب اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں عمران خان کے خلاف سات مقدمات کی سماعت ہو گی۔ عدالت نے انھیں ان مقدمات میں 23 مئی تک ضمانت دے رکھی تھی۔

اس کے علاوہ جج دھمکی کیس کی سماعت ضلع کچہری میں ہے۔ عمران خان کی وکلا ٹیم کے مطابق عمران خان پہلے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوں گے۔

القادر ٹرسٹ کیس کیا ہے؟

القادر ٹرسٹ کیس اس ساڑھے چار سو کنال سے زیادہ زمین کے عطیے سے متعلق ہے جو بحریہ ٹاؤن کی جانب سے القادر یونیورسٹی کے لیے دی گئی تھی۔

پی ڈی ایم کی حکومت نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ یہ معاملہ عطیے کا نہیں بلکہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض اور عمران خان کی حکومت کے درمیان طے پانے والے ایک خفیہ معاہدے کا نتیجہ ہے اور حکومت کا دعویٰ تھا کہ ‘بحریہ ٹاؤن کی جو 190ملین پاؤنڈ یا 60 ارب روپے کی رقم برطانیہ میں منجمد ہونے کے بعد پاکستانی حکومت کے حوالے کی گئی وہ بحریہ ٹاؤن کراچی کے کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک ریاض کے ذمے واجب الادا 460 ارب روپے کی رقم میں ایڈجسٹ کر دی گئی تھی۔’

حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس کے عوض بحریہ ٹاؤن نےمارچ 2021 میں القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کو ضلع جہلم کے علاقے سوہاوہ میں 458 کنال اراضی عطیہ کی اور یہ معاہدہ بحریہ ٹاؤن اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے درمیان ہوا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button